خاموشی ایک عبادت اور خود میں ایک زبان ہے


 حمنیٰ ایم مجتبیٰ

عبادت کیا ہے؟ عالمین کے مطابق جب انسان اپنی رضا کو اللہ تبارک وتعالٰی کی رضا میں ڈھال لیتا ہے تو وہ عبادت ہے۔ اور عبادت کے جو معنی ہیں وہ اللہ پاک کا ذکر ہے جسے نماز کہا جاتا ہے اس کے علاوہ اس میں بہت سی عبادات کی اقسام آجاتی ہیں روزہ، زکوۃ اور حج۔ یہ تو ہوگیا مفہوم اور لفظی معنی اب اس کی گہرائی پر روشنی ڈالیں تو ہر وہ نیکی کا کام جس میں آپ کی محنت لگتی ہے وہ عبادت ہے، اور جس میں ہمارے پاس ایک اور قسم خاموشی آتی ہے جس کو بھی عبادت کہا گیا ہے۔ 

خاموش رہنا جہاد کی عبادت میں آتا ہے کیونکہ خاموش رہنا سب کے لئے ممکن نہیں۔ زبان جیسے گھوڑے کی لگام کو قابو میں رکھنا بہت بڑے جہادوں میں سے ایک ہے۔ اسی لئے اسے عبادت جتنا درجہ دیا گیا ہے، کیونکہ جب آپ خاموش ہوتے ہو تو زبان کے تضاد سے آپ اور آپ کے گرد کے لوگ محفوظ رہتے ہیں، اور جب آپ خاموشی جیسی عبادت کو اپناتے ہو تو درحقیقت اپنے رب سے جڑتے ہو۔  بے شک ہر عبادت آپ کو ایک قدم اور اللہ تبارک تعالی کے قریب کرتی ہے اور انسان جب خاموش ہوتا ہے تو اس کا دل باتیں کرتا ہے اور وہ کسی اور سے نہیں اپنے رب سے باتیں کرتا ہے۔

اللہ تبارک وتعالیٰ کو سمجھنے کے لئے آپ کو دنیاوی زبان سے دور جانا پڑتا ہے، اس کی زبان میں اس کو سمجھنا پڑتا ہے۔ جب آپ خاموش ہوتے ہو تو پھر آپ کی روح کام میں آتی ہے، پھر وہ اس ذات سے گفتگو شروع کرتی ہے یا یہ زیادہ مناسب رہے گا کہ جو تالا آپ کی زبان سے کھل نہیں پاتا، وہ خاموشی کی چابی اس تالے کو کھول دیتی ہے جو روحانیت کا ہے اور اس ذات سے قریبی کا ہے۔ 

شیر خواری میں جب بچہ روتا ہے یا کسی چیز کا مطالبہ کر رہا ہوتا ہے، تو ماں بغیر اس کے کچھ کہے اس کے مطالبے کو، اس کی تکلیف کو سمجھ جاتی ہے۔ کیونکہ وہ ماں اور بچے کی زبان ہے۔ ایسے ہی خاموشی رب اور بندے کی زبان ہے اس کی روحانیت کے تعلق کا ایک روابط ہے۔ جس میں بندہ اپنا ہر دکھ، اپنا حال دل کسی انسان کی بجائے اپنے رب سے ڈائریکٹ کرتا ہے۔ اور وہ بغیر کسی خلل اور دوسری یا تیسری سہاروں کے اور اس روابط اور حال دل بیان کرنے کو بھی اس نے عبادت کا درجہ دیا ہے۔

6 Comments

  1. Bht umda.❤
    Agr ap kj references bhi dy dty ahaadees ki to kamal ho jata 😊

    ReplyDelete
    Replies
    1. Es mein ahadees nahi quote ke, ese liya references nahi. Thank you for feedback 😊

      Delete
  2. This comment has been removed by the author.

    ReplyDelete

Post a Comment

Post a Comment

Previous Post Next Post